Jump to content

Wp/khw/وامق جونپوری

From Wikimedia Incubator
< Wp | khw
Wp > khw > وامق جونپوری

Wp/khw/وامق جونپوری
پیدائش
Disappeared
بریک
قبر
نن تت

imagesizeimage

احمد مجتبیٰ المعروف وامق جونپوری Template:دیگر نام، (پیدائش: 23 اکتوبر، 1909ء - وفات: 21 نومبر، 1998ء) بھارت کے ممتاز ترقی پسند شاعر تھے۔ ۔


شعری مجموعے

[edit | edit source]

ترتیب

[edit | edit source]
  • 1944ء ۔ مخدوم کے سو شعر (بہ اشتراک وقار خلیل، حفیظ اقبال)

خودنوشت

[edit | edit source]

وامق جونپوری پر لکھی گئی کتب

[edit | edit source]
  • وامق جونپوری شخص اور شاعر، ایس ایم عباس، 1991ء، ایس ایم عباس ایڈوکیٹ، تاڑ تلہ، جون پور
  • وامق جونپوری: شخصیت اور شاعری (وامق صدی تقریبات میں پیش کیے گئے مقالات)، مرتب: علی احمد فاطمی، 2010ء، (ناشر: شعبہ اردو، جامعہ الٰہ آباد)

اعزازات

[edit | edit source]
  • اترپردیش اردو اکادمی ایوارڈ
  • سوویت لینڈ نہرو ایوارڈ
  • میر اکادمی ایوارڈ

نمونۂ کلام

[edit | edit source]

غزل

دل کے ویرانے کو یوں آباد کر لیتے ہیں ہمکر بھی کیا سکتے ہیں تجھ کو یاد کر لیتے ہیں ہم
جب بزرگوں کی دعائیں ہو گئیں بیکار سبقرض خواب آور سے دل کو شاد کر لیتے ہیں ہم
تلخی کام و دہن کی آبیاری کے لیےدعوت شیراز ابر و باد کر لیتے ہیں ہم
کون سنتا ہے بھکاری کی صدائیں اس لیےکچھ ظریفانہ لطیفے یاد کر لیتے ہیں ہم
جب پرانا لہجہ کھو دیتا ہے اپنی تازگیاک نئی طرز نوا ایجاد کر لیتے ہیں ہم
دیکھ کر اہل قلم کو کشتۂ آسودگیخود کو وامقؔ فرض اک نقاد کر لیتے ہیں ہم[1]

غزل

ابھی تو حوصلۂ کاروبار باقی ہے یہ کم کہ آمد فصل بہار باقی ہے
ابھی تو شہر کے کھنڈروں میں جھانکنا ہے مجھےیہ دیکھنا بھی تو ہے کوئی یار باقی ہے
ابھی تو کانٹوں بھرے دشت کی کرو باتیںابھی تو جیب و گریباں میں تار باقی ہے
ابھی تو کاٹنا ہے تیشوں سے چٹانوں کوابھی تو مرحلۂ کوہسار باقی ہے
ابھی تو جھیلنا ہے سنگلاخ چشموں کوابھی تو سلسلۂ آبشار باقی ہے
ابھی تو ڈھونڈنی ہیں راہ میں کمیں گاہیںابھی تو معرکۂ گیر و دار باقی ہے
ابھی نہ سایۂ دیوار کی تلاش کروابھی تو شدت نصف النہار باقی ہے
ابھی تو لینا ہے ہم کو حساب شہر قتالابھی تو خون گلو کا شمار باقی ہے
ابھی یہاں تو شفق گوں کوئی افق ہی نہیںابھی تصادم لیل و نہار باقی ہے
یہ ہم کو چھوڑ کے تنہا کہاں چلے وامقؔابھی تو منزل معراج دار باقی ہے[2]

وفات

[edit | edit source]

وامق جونپوری 21 نومبر، 1998ء کو جونپور، بھارت میں وفات پا گئے۔[3][4][5]

حوالہ جات

[edit | edit source]
  1. دل کے ویرانے کو یوں آباد کر لیتے ہیں ہم (غزل)، وامق جونپوری، ریختہ ویب، بھارت
  2. ابھی تو حوصلۂ کاروبار باقی ہے (غزل)، وامق جونپوری، ریختہ ویب، بھارت
  3. Cite error: Invalid <ref> tag; no text was provided for refs named urduyouthforum.org
  4. Cite error: Invalid <ref> tag; no text was provided for refs named bio-bibliography.com
  5. Cite error: Invalid <ref> tag; no text was provided for refs named rekhta.org

زمرہ:بیسویں صدیو بھارتی شعرا زمرہ:بیسویں صدیو کولانو مصنفین زمرہ:بھارتی اردو شعرا زمرہ:بھارتی مرد شعرا زمرہ:بھارتی مسلم شخصیات