Jump to content

Wn/ur/ٹرمپ کے بعد جو بائیڈن بھی جذباتی باتیں کرنے لگے

From Wikimedia Incubator
< Wn | ur
Wn > ur > ٹرمپ کے بعد جو بائیڈن بھی جذباتی باتیں کرنے لگے

امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنے دورہ پولینڈ کے دوران ہفتے کو یوکرین پر حملے کے تناظر میں روس کے صدر ولادی میر پوتن کے خلاف بیان دیتے ہوئے کہا کہ یہ شخص اقتدار میں نہیں رہ سکتا۔‘

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق  بائیڈن کے ان الفاظ سے پوری دنیا میں ہلچل مچ جانے کے بعد  وائٹ ہاؤس نے جوبائیڈن کے پولینڈ میں خطاب کی وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ روس میں نئی حکومت کا مطالبہ نہیں کر رہے تھے۔

وائٹ ہاؤس کے عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ صدر بائیڈن کے کہنے کا مقصد تھا کہ ’پوتن کو یوکرین پر طاقت استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

صدر جو بائیڈن نے اس خیال کو مسترد کردیا کہ ان کے تبصرے سے یوکرین کی جنگی کشیدگی بڑھ سکتی ہے یا اس سے مغربی جارحیت کے بارے میں روسی پروپیگنڈے کو ہوا ملے گی۔

جو بائیڈن نے کہا: کوئی یقین نا کرے گا کہ میں ولادی میر پوتن کو ہٹانےکی بات کر رہا تھا، آخری کام جو میں کرنا چاہتا ہوں وہ زمینی جنگ یا روس کے ساتھ جوہری جنگ ہے

بائیڈن نے مزید کہا کہ وہ امریکی خارجہ پالیسی کی بجائے اپنی خواہش کا اظہار کر رہے تھے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے جو بائیڈن کی تقریر کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس میں کمی لانے کی ضرورت ہے۔ ہمیں فوجی کشیدگی اور بیان بازی کم کرنے ضرورت ہے۔

ویکی نیوز