Wn/ur/تخم داؤدی کے فوائد

From Wikimedia Incubator
< Wn‎ | ur
Wn > ur > تخم داؤدی کے فوائد

غذائی پیکیج ہے، اس کے فوائد بے شمار ہیں ، وزن کم کرنے کے سفر میں اسے تخم بالنگا سے بہتر قرار دیا جاتا ہے، چیا سیڈز میں بھی تخم بالنگا جیسی بھرپور غذائیت پائی جاتی ہے۔

چیا سیڈ میں وٹامن اے، بی 1، بی 3، ای، ڈی، سلفر، کیلشیم، آئرن، آؤڈین، کوپر، زنک، میگنیشیم، مینگنیز اور بہت سے معدنیات پائے جاتے ہیں۔

گرام مقدار میں 486 کیلوریز، 31 گرام فیٹ، 16 ملی گرام سوڈیم ، 11 فیصد پوٹاشیم ، 14 فیصد کاربوہائیڈریٹس، 136 فیصد ڈائٹری فائبر، اور 34 فیصد پروٹین پایا جاتا ہے۔

اسی طرح 2 فیصد وٹامن سی، 63 فیصد کیلشیم، 42 فیصد آئرن اور 83 فیصد میگنیز بھی پایا جاتا ہے۔

غذائی ماہرین کی جانب سے چِیا سیڈز کو فنکشنل فوڈ ( جسم کو فعال کرنے والی غذا) قرار دیا جاتا ہے، فنکشنل فوڈ اُسے کہا جاتا ہے جو جسم کو بنیادی غذائی اجزاء فراہم کرنے کے ساتھ خطرناک بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت کو مضبوط بناتا ہے ۔

چیا سیڈز یعنی کے تخم داؤدی میں دوسری غذائی اجناس سے کہیں زیادہ اومیگا3، کیلشیم، اینٹی آکسیڈنٹس جبکہ آئرن اور پروٹین کی مقدار پائی جاتی ہے، اِس کے علاوہ یہ مکمل طور پر گلوٹن سے پاک ہے۔

چیا سیڈز، تخم داؤدی اپنے وزن سے کئی گُنا زیادہ پانی جذب کرلیتے ہیں جوکہ انسان کو ڈی ہائیڈریشن سے بچاتے ہیں، یہ خون میں شوگر کی مقدار کو مستحکم رکھتے ہیں اس وجہ سے یہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔

چیا سیڈز خون کی ایک خطرناک بیماری انیمیا کے علاج میں بھی معاون ثابت ہوتے ہیں۔

اس میں موجود وٹامنز اور منرلز کی وافر مقدار ہڈیوں کو مضبوط بناتی ہے اور عمر رسیدہ عورتوں میں گھٹنوں اور پٹھوں کے امراض میں بھی معاون ثابت ہوتی ہے۔

تخم داؤدی کے بیجوں کو ہمیشہ پانی میں بھگو کر استعمال کرنا چاہیے۔

استعمال سے قبل ان بیجوں کو 1 سے 3 گھنٹے بھیگا رہنے دیں۔

استعمال سے قبل رات بھر بھی بھگو کر رکھا جا سکتا ہے۔

→چیا سیڈز کا استعمال سادے پانی، مشروبات، دودھ، تازہ پھلوں کے جوس، دہی میں بھی ملا کر کیا جا سکتا ہے۔

چیا سیڈز اپنے وزن سے 27 سے 30 فیصد تک زیادہ پانی جذب کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، انہیں بغیر بھگوئے نگلنے سے پرہیز کرنا چاہیے۔