Wp/khw/خاطر غزنوی

From Wikimedia Incubator
< Wp‎ | khw
Wp > khw > خاطر غزنوی
خاطر غزنوی
آژیک ابراہیم بیگ
25 نومبر 10925(1925-11-25)ء
پشاور، برطانوی ہندوستان
بریک 7 جولائی 228(2008-07-07)ء
پشاور، پاکستان
ادبی نام خاطر غزنوی
پیشہ مصنف، پروفیسر
زبان اردو، ہندکو
قومیت پشتون
شہریت wp/khw/پاکستانپاکستانی
تعلیم ایم اے (اردو)
یونیورسٹی پشاور یونیورسٹی
اصناف شاعری، افسانہ، ترجمہ
نویوکو کوروم روپ رنگ، خواب در خواب
شام کی چھتری
سلسلہ انوار کا
رومان
رزم نامہ
ایوارڈ و اعزازات صدراتی تمغا برائے حسن کارکردگی

پروفیسرخاطر غزنوی (پیدائش: 25 نومبر، 1925ء - وفات: 7 جولائی 2008ء) پاکستانو سوم تعلق لاکھاک اردو اوچے ہندکو زبانو ممتاز شاعر، ادیب، پشاور یونیورسٹیو استاد اوچے اکادمی ادبیات پاکستانو سابق ڈائریکٹر جنرل اوشوئے۔

خاطر غزنویو مشہور غزل دی لوڑور:[1]

گو ذرا سی بات پہ برسوں کے یارانے گئےلیکن اتنا تو ہوا کچھ لوگ پہچانے گئے
میں اِسے شہرت کہوں یا اپنی رُسوائی کہوںمجھ سے پہلے اُس گلی میں، میرے افسانے گئے
یوں تو وہ، میری رگِ جاں سے بھی تھے نزدیک تر آنسوؤں کی دُھند میں، لیکن نہ پہچانے گئے
وحشتیں کچھ اس طرح اپنا مقدر ہو گئیں ہم جہاں پہنچے، ہمارے ساتھ ویرانے گئے
اب بھی ان یادوں کی خوشبو ذہن میں محفوظ ہے بارہا ہم جن سے گلزاروں کو مہکانے گئے
کیا قیامت ہے کہ خاطر کشتۂ شب بھی تھے ہم صبح بھی آئی تو مجرم ہم ہی گردانے گئے


شاعری[edit | edit source]

  • روپ رنگ
  • خواب در خواب
  • شام کی چھتری
  • کونجاں

نثر[edit | edit source]

  • زندگی کے لیے پھول
  • رومان
  • رزم نامہ
  • سرحد کے رومان
  • پشتو متلونہ
  • دستار نامہ
  • پٹھان اور جذباتِ لطیف
  • خوشحال نامہ
  • چین نامہ
  • اصناف ادب
  • ایک کمرہ

اعزازات[edit | edit source]

حکومت پاکستان خاطر غزنویو ادبی خدماتن اعترافہ ھوتے صدراتی تمغا برائے حسن کارکردگی عطا آریر۔[2]

وفات[edit | edit source]

خاطر غزنوی 7 جولائی 2008ء پشاور، پاکستانا وفات ہوئے وا ھورو قبرستان رحمٰن بابا پشاورا آسودۂ پوتھور کورونو ہوئے۔[1][2][3]

حوالہ جات[edit | edit source]

  1. 1.0 1.1 Cite error: Invalid <ref> tag; no text was provided for refs named pakistanconnections.com
  2. 2.0 2.1 Cite error: Invalid <ref> tag; no text was provided for refs named پاکستان کرونیکل
  3. Cite error: Invalid <ref> tag; no text was provided for refs named rekhta.org