User:غازی امان اللہ غازی

From Wikimedia Incubator

دل جلانے سے اب گریز کرو
مسکرانے سے اب گریز کرو


حکم صادر ہے احترام کیساتھ
آنے جانے سے اب گریز کرو

لوگ سمجھیں گے پیار ویار کہیں
یوں ستانے سے اب گریز کرو

تپتی صحرائے غم میں چھوڑ دیا
ترس کھانے سے اب گریز کرو

دل کی گلیوں پہ غم کا پہرہ ہے
اِس میں انے سے اب گریز کرو

کھلبلی مچھ گئی ارمانوں میں
اُس فسانے سے اب گریز کرو

تم بھی غازی یہاں سے دور نکل
ہچکچانے سے اب گریز کرو